: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد،27اگسٹ(ایجنسی) حیدرآباد کے ایک سرکاری ہسپتال میں ایک خوبصورت نوزائیدہ بچی، جو چار دن کی بھی نہیں ہے، اسے اس کے گھر والوں کی طرف سے چھوڑ دیا گیا. بچی کو اس کی ماں کی طرف سے دودھ نہیں پلایا جا رہا ہے، کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ 'میں نے لڑکی نہیں بلکہ لڑکے کو جنم دیا ہے'.
میں کس طرح بچی کو دودھ پلا سکتی ہوں جبکہ مجھے بتایا گیا تھا کہ میں نے ایک لڑکے کو جنم دیا'. یہ بات محبوب نگر رہائشی قبائلی خواتین 22 سالہ رجتھا نے کہی، جس نے اپنی بیٹی کی پیدائش کے 14 ماہ بعد دوسرے بچے کو جنم دیا.
منگل دوپہر کو رجتھا اور ایک دوسری خاتون رما، نے حیدرآباد کے سرکاری زچگی ہسپتال میں کچھ منٹ کے وقفے میں بچوں کو جنم دیا تھا.
سرکاری ہسپتال مان رہا ہے کہ کچھ گڑبڑ ہوئی اور خبر کو غلط طریقے سے ایک خاندان کو آگاہ کر دیا گیا تھا. لیکن بچوں کی کیا غلطی، جو اس غلطی کا خمیازہ بھگت رہے
ہیں.
ایک ڈاکٹر نے کہا کہ 'ہسپتال میں روزانہ تقریبا 40 بچے پیدا ہوتے ہیں'. انہوں نے مزید کہا، 'اس دن، نرس کی طرف رما کے خاندان کو بلایا گیا، لیکن رجتھا کی ماں اور آنٹی آ گئیں اور انہیں نوزائیدہ لڑکے کو سونپ دیا گیا. چند منٹ بعد، جب رجتھا نے ایک لڑکی کو جنم دیا، تو خاندان نے اسے نہیں قبول کیا اور پولیس میں شکایت درج کرا دی '.
دونوں بچوں کو ایک خصوصی یونٹ میں اپنی ماں سے دور رکھا گیا ہے. نوزائیدہ بچی کی ماں رجتھا نے بچی کو دودھ پلانے سے انکار کر دیا ہے Cesarean operation آپریشن کے چلتے رما دیوی کو دودھ آنے میں تاخیر ہو رہی ہے. لہذا، ہم بچوں کو فارمولہ دودھ پلا رہے ہیں.
رجتھا انتہائی درد اور تکلیف کی شکایت کر رہی ہیں، کیونکہ وہ اپنے نوزائیدہ بچے کو دودھ نہیں کرا رہیں. وہ ابھی تک صرف نوزائیدہ لڑکے کو دودھ پلانے کی ضد کر رہی ہیں.
ہسپتال کا کہنا ہے کہ نومولود کے حیاتیاتی والدین کا پتہ لگانے کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا.